//whairtoa.com/4/5522501

جس عورت کی قمیض کے گلے سے اس کی چھاتی

جس عورت کی قمیض

ہاں جو مرد اور عورت طوا ئف کے زمرے میں آتا ہے جس کا کسی کے ساتھ نا جا ئز تعلق ہے طوا ئف جب دعا کرتی ہے تو اپنے بڑھاپے سے قبل ہی دنیا سے رخصت ہونے کی دعا کرتی ہے کیونکہ تو پہنچو چلنے کا نام ہے ہر مرد یہ چاہتا ہے کہ اس کی بیوی با حیاء اور پردہ دار ہو مگر خود اپنی نظریں اس وقت جھکاتا ہے جب اسے جوتے کے تسمے باندھنے ہوں کچھ مسجدوں کا جنا زہ پہلی بار انہیں مسجد لے جاتا ہے

اور کچھ عورتوں کا کفن پہلی بار انہیں کرواتا ہے مرد ہو یا عورت انسان چاہے کتنا ہی خوددار اور ا نا پر ست کیوں نہ ہوں اپنے پسندیدہ شخص کے سامنے آ ہی جاتا ہے عورت کی محبت کا کوئی ثانی نہیں وہ مریض کی خوشی کیلئے اپنی خواہشات اور عادات بھی مرد کی پسند کے مطابق کر لیتی ہے زندگی میں۔ سمجھ دار ہونے کیلئے ایک ناکام محبت کا تجربہ بھی بہت ضروری ہے تو باس گل محسوس کرنے یا آئی ایم سوری کہنے کا نام نہیں ہے یہ رستہ بدلنے کا نام ہے جو لوگ اندر سے جلتے ہیں وہ ایک بجھا ہوا سرد خانہ ہوتے ہیں اور صرف مرد ہوتے ہیں جس عورت کی قمیض کے گلے سے اس کی چھاتی نظر تو ایسی عورت کو مرد کے سامنے نہیں جاناچاہیےاور پردہ بنا کر رکھنا چاہیے تاکہ اللہ ناراض نہ ہو۔ یہاں یہ بات یا رکھیں کہ غریب کی تو شاعری بھی دنیا کو فضو ل لگتی ہے اور اگر مرد امیر ہو تو اس کے منہ سے نکلی ہوئی غلط بات بھی شاعری ہے۔

اپنی رائے کا اظہار کریں